تکلیف کی شدت سے موت کی تمنا کرنا

 

 

 

 

مجھے میرے کام میں اور میری اجتماعی زندگي میں بہت مشکل پیش آئی ہے تو کیا میرے لئے موت کی تمنا کرنا جائز ہے۔؟

الحمدللہ

آپکی حالت شاعر کے اس شعر سے ملتی جلتی ہے۔

کیا موت بکتی نہیں کہ میں خرید لوں اس زندگی میں تو کوئی خیر نہیں

اور یہ غلط ہے تو مومن کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ موت کی تمنا اور خواہش کرتا پھرے تو اگر اس نے ضروری تمنا کرنی ہی ہے تو وہ اس میں جو دعا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے وہ پڑھے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبارک ہے۔

(تم میں سے کوئی شخص تکلیف پہنچنے کی بنا پر موت کی تمنا نہ کرے تو اگر وہ تمنا کرنا ہی چاہتا ہے تو یہ کہے اے اللہ مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میری زندگی میں خیر ہے اور جب میرے لئے موت میں خیر ہو پھر مجھے موت دے)

اسے بخاری نے (فتح الباری 11/154) نے روایت کیا ہے۔ .

دیکھیں کتاب الایمان بالقضاء والقدر: تالیف: محمد بن ابراہیم الحمدص159

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ