ايك بيوى كى بارى كى رات يا دن دوسرى بيوى كے گھر جانے كا حكم

 

 

 

 

ايك بيوى كى بارى كى رات يا دن ميں اس كى سوكن كے گھر جانے كا حكم كيا ہے ؟

الحمد للہ:

ايك بيوى كى بارى كى رات يا دن كے وقت بغير ضرورت دوسرى بيوى كے گھر جانے كى حرمت كے مسئلہ ميں صحيح يہ ہے كہ اس كے بارہ ميں عادت وقت اور عرف كى طرف رجوع كيا جائيگا، اس ليے اگر دوسرى بيوى كے گھر رات يا دن ميں داخل ہونے كو لوگ ظلم و ستم شمار نہيں كرتے تو بہت سارے معاملات ميں عادت كى رجوع كرنا بہت بڑى اصل اور دليل ہے خاص كر ايسے مسائل ميں جن ميں كوئى دليل نہيں ملتى، اور يہ مسئلہ بھى انہيں مسائل ميں شامل ہوتا ہے"

فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن بن ناصر السعدى.

ديكھيں: فتاوى المراۃ المسلمۃ جمع و ترتيب اشرف عبد المقصود ( 2 / 693 ).

 

 

 

 

 

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ