سمندى جھاگ سے استنجاء كرنے كا حكم

كيا سيپى يا سمندرى جھاگ كا شمار ان ہڈيوں ميں ہوتا ہے جس كے ساتھ استنجاء كرنا جائز نہيں ؟
الحمد للہ:
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے ركھا تو انہوں نے جواب ديا:
نہيں، بلكہ ان كے ساتھ استنجاء كرنا جائز ہے، كيونكہ حديث ميں ہر اس ہڈي كا ذكر ہے جس پر اللہ كا نام ليا گيا ہو.
اور يہ ( يعنى سيپى اور سمندرى جھاگ ) ذبح نہيں ہوتى ( چنانچہ يہ اس طرح كى ذبح كردہ مباح اشياء ميں شامل نہيں ہو جن پر اللہ كا نام ليا گيا ہو اور اس كى ہڈى سے استنجاء كرنا حرام ہو، كيونكہ وہ تو مسلمان جنوں كا كھانا ہے، جيسا كہ حديث ميں بيان ہوا ہے ). انتہى .
الشيخ محمد صالح العثيمين

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ