کیا ہم شرکیہ افعال کے مرتکبین کوصرف توحید کی دعوت دیں
ایسی جگہیں جہاں پر قبے اورقبروں کی زيارت ہوتی ہو کیا ہم وہاں صرف توحید کی دعوت دیں ؟
یا کہ توحید باقی امور دین کی دعوت بھی دینی چاہیے مثلا نماز وغیرہ کی اصلاح وغیرہ ، اور اسی طرح اسے بھی جوکہ شرکیہ افعال کا مرتکب تونہیں ہوتا لیکن کچھ معاصی اورگناہ کا ارتکاب کرتا ہے ؟
یہ ضروری اورواجب ہے کہ دعوت میں مدعوین کے حالات کومد نظر رکھا جاۓ ، جو شرکیہ افعال کے مرتکب ہووہاں پرشرک سے روک کراورتوحید کا حکم دے کردعوت کی ابتدا کی جاۓ ۔
پھراس کے بعد انہیں باقی اموردین کی دعوت دی جاۓ ، اورجوشرک سے بچا ہوا اورسلیم ہے لیکن وہ کچھ معاصی اورگناہ کا مرتکب ہوتا ہے تواسے معاصی اورگناہوں سے روکا جاۓ اورتوبہ کرنے کا حکم دیا جاۓ ۔
واللہ تعالی اعلم .
خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں
ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا
صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ