کیا بیٹے اوروالد پر ایک دوسرے کے حج کا خرچہ لازم ہے

کیا والد کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست بیٹے کےفریضہ حج کا خرچہ کرنا واجب ہے ، اورکیا بیٹے کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست والد کے فریضہ حج کا خرچ واجب ہے ؟


الحمد للہ
میں نے یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا توان کا جواب تھا :

ایسا کرنا واجب نہیں اس لیے کہ عبادات میں استطاعت شرط ہے اوریہ استطاعت کسی غیر اوردوسرے سے نہیں آسکتی ، تو اس لیے دونوں فریقوں پر ایک دوسرے کے حج کا خرچ واجب نہیں ہے ۔

لیکن اگر والدنے اپنے غنی بیٹے سے حج کا خرچہ طلب کیا تونیکی اوراحسان کے اعتبار سے والد کوخرچہ ادا کردے کیونکہ والد سے نیکی اوراحسان کرنے کا حکم ہے تو اس اعتبار سے یہ واجب ہوگا ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

الشیخ محمد صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی

خرابی کی صورت یا تجاویزکے لیے رپورٹ کریں

ہر میل،فیڈبیک،مشورے،تجویز کو قدر کی نظر سے دیکھا جائے گا

صفحہ کی لائن میں تبدیلی نہ کریں ـ